نومبر ۲۰۱۷

فہرست مضامین

مدیر کے نام

| نومبر ۲۰۱۷ | مدیر کے نام

Responsive image Responsive image

چودھری محمد اسلم سلیمی ،منصورہ، لاہور

ماہِ اکتوبر کے شمارے میں ’اشارات‘ کے طور پر محترم عبدالغفار عزیز کی تحریر بہ عنوان ’نیا ہجری سال ،  اسوۂ رسول ؐ اور تقاضے ‘ پڑھ کر سیرتِ طیبہ کے اہم اور سبق آموز واقعات کی روشنی میں ابلاغِ دعوت کے فریضے کی ادایگی میں پیش آنے والی مشکلات کے باوجود مسلسل جدوجہد کرتے رہنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ اسوۂ رسول ؐ رحمۃ للعالمین کی روشنی میں جدید دور کے فتنوں سے بچنے اور صبر واستقامت کے ساتھ اسلامی انقلاب کے لیے جدوجہد کرتے رہنے کی تلقین کرنے کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی نصرت کا مژدہ بھی سنایا گیا ہے۔ l محترم میاں طفیل محمد مرحوم ومغفور کی تحریر ’ ہمارا نصب العین اور طریق کار ‘ کے عنوان سے نہایت مفید تذکیر ہے۔ امر بالمعروف اور  نہی عن المنکر کا کام کرنے والوں کو بہت مفید ہدایات دی گئی ہیں۔ گاہے گاہے باز خواں! lپاکستانیات کے ضمن میں سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی قومی اسمبلی میں ستمبر ۱۹۷۴ء میں کی جانے والی تقریر کا اُردو ترجمہ بھی خوب کیا گیا ہے۔ ایک معروف سیکولر حکمران کی زبان سے قادیانیوں کو اقلیت قرار دیے جانے کی قومی اسمبلی کے متفقہ فیصلے کو ’مذہبی فیصلہ اور سیکولر بھی‘ قرار دینے کی یاددہانی بہت مفید ہے۔ اس سے دستور میں دوسری ترمیم کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کا پروپیگنڈا ہوا ہو جاتا ہے۔ lاس پرچے میں قائد تحریک حریت کشمیر سید علی گیلانی حفظہ اللہ کے نجی ریڈیو پر قوم سے خطاب کو ’تحریک کشمیر کا موجودہ مرحلہ اور تقاضے ‘ کے عنوان سے شائع کر کے آپ نے ’جہاد کشمیر‘ سے دل چسپی رکھنے والوں کے لیے حوصلہ افزا پیغام دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ بوڑھے مجاہد قائدتحریک حریت کو اس عزم میں کامیاب فرمائے کہ ’’ہم بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی چاہتے ہیںاور ہم اسے حاصل کر کے ہی دم لیں گے، ان شا اللہ ! ‘‘ lڈاکٹر مسعود احمد شاکر صاحب کا ’ گھٹتے ہوئے آبی وسائل کا تذکرہ ‘ بہت مفید اور معلومات افزا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے چاروں صوبوں کے سیاست دانوں کو اس مسئلے کو سیاست کی نذر کر دینے سے بچائے اور اسے قومی نقطۂ نظر کے ساتھ حل کرنے کی توفیق اور ہمت عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ محترم پروفیسر خورشید احمد مدظلہ العالی کی رہنمائی میں پرچے کے معیار کو بلند سے بلند تر کرنے کا بہترین اجر عطا فرمائے۔ آمین !


عبدالرشید عراقی ،سوہدرہ ، ضلع گوجرانوالہ

 ڈاکٹر سعید مراد کا مضمون ’ عاجزی اور انکسار‘، اور ڈاکٹر ذاکر حسین کے بارے سیّد محمد حسنین کے مضامین   اس شمارے کی بہترین اور عمدہ تحریریں ہیں۔ محترم عبدالغفار عزیز نے ’اشارات‘ میں جس انداز سے بچوں اور نوجوانوں کو آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام سے آگاہ کیا ہے، اگر آج کے بچے اور نوجوان اس پر عمل پیرا ہوجائیں تو وہ دنیا اور آخرت میں کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوں گے، ان شاء اللہ! محترم ارشاد الرحمٰن صاحب کا مضمون سیرت نبویؐ کے موضوع پر جامع اور معلوماتی مضمون ہے۔ سیرتِ نبویؐ پر اس طرح کے مضامین ہر ماہ شائع ہونے چاہییں تاکہ قارئین ان کو پڑھ کر اور اس پر عمل پیرا ہوکر دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوسکیں۔


رحمت اللہ ،چکدرہ

اکتوبر کے ترجمان میں ’اشارات‘ مایوس دلوں کے لیے اُمید کا پیغام ہیں۔ سیرتِ رسول ؐ کا یہ پہلو  عزم و حوصلہ اور عزیمت کا باعث ہے کہ راہ خدا میں کتنی ہی مشکلات کے باوجود آپ ؐ نے ایک قدم بھی پیچھے نہ ہٹایا اور مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں بالآخر اسلام غالب آ کر رہا۔ آج بھی اسی عزم وحوصلے اور عزیمت کی ضرورت ہے۔


ڈاکٹر چودھری عبدالرزاق ،جہلم

ماہ ِ اکتوبر کے شمارے میں ’ اصلاح معاشرہ اور انتخابات‘ از سید ابوالاعلیٰ مودودی (۶۰سال قبل ) اور’ہمارا نصب العین اور طریق کار‘ از میاں طفیل محمد ‘ (۶۱ سال قبل ) کی بصیرت افروز تحریریں آج کے حالات پر من وعن صادق آ رہی ہیں۔ انھیں پڑھتے ہوئے یوں محسوس ہو رہا ہے گویا موصوف ہمارے سامنے موجود اور خطاب فرما رہے ہوں (اللہ تعالیٰ کی بے حد وحساب نعمتوں کا ان پر نزول ہو ۔آمین ) ۔


علی احمد جدون  ،ایبٹ آباد

ترجمان میں سابق وزیراعظم جناب ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کی تاریخی تقریر پڑھ کر جہاں ایمان تازہ ہوا، وہیں ادارہ ترجمان کی وسعت ِ قلبی اور حق شناسی کے لیے عصبیت سے بالاتر رہنے کا شان دار نمونہ بھی دیکھنے کو ملا۔


اخوندزادہ نصراللہ،ایون، چترال

ستمبر ۲۰۱۷ء کا شمارہ پڑھنے کا موقع ملا۔ جناب مفتی سیّد سیاح الدین کاکاخیلؒ کا مضمون ’چند قرآنی اصطلاحات کی تعبیر کا معاملہ‘ مدلل علمی نکات پر مشتمل ہے اور قرآنِ مجید کی سورۃ الانفال کی آیت کریمہ لِیُحِقَّ الْحَقَّ وَ یُبْطِلَ الْبَاطِلَ  کی عملی تفسیر ہے۔ قول سدید اور حق بیانی مومنانہ صفات ہیں، جب کہ تعصب اور کتمانِ حق منافقانہ طرزعمل ہے۔


عبدالجبار بھٹی ،پتوکی

  عالمی ترجمان القرآن ایمان و عبادات، اَخلاق و کردار،معاملاتِ حیات، تزکیہ و تربیت، انفرادی و اجتماعی اور قومی و ملّی مسائل میں راہ نمائی کا فریضہ احسن طریقے سے انجام دے رہا ہے۔ستمبر۲۰۱۷ء کے شمارے میں ’زراعت کے ۷۰سال‘ کا یہ جملہ کہ: ’’پاکستان دنیا بھر میں گندم، چاول، کپاس، گنا، پھل اور سبزیاں، دودھ اور گوشت کی پیداوار کے لحاظ سے ساتواں یا آٹھواں بڑا زرعی ملک ہے‘‘ پڑ ھ کر دلی خوشی ہوئی ، لیکن اکتوبر میں مضمون: ’گھٹتے ہوئے آبی وسائل‘ نے تو ساری خوشی ہی کافور کردی۔ ذمہ دارانِ حکومت کو اس تشویش ناک پہلو پر بھی توجہ دینی چاہیے۔