۲۰۱۵ مارچ

فہرست مضامین

۶۰ سال پہلے

| ۲۰۱۵ مارچ | ۶۰ سال پہلے

Responsive image Responsive image

دستور کے اسلامی اجزا

ایک خاص طبقے کے بعض لوگ کچھ اور ہی نیتوں کے ساتھ اس پیچیدہ صورتِ حالات سے اُمیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔ ان کی خواہشِ پنہاں یہ ہے کہ کسی طرح اس ادلا بدلی میں ملک کو دستور کے ساتھ اسلامی اجزا سے محروم کر دیا جائے۔ ہمارے یہ اکابر مسلمان خصوصیت سے ’کتاب وسنت‘ کے الفاظ پر اندر ہی اندر بہت کڑھ رہے ہیں۔ انھی بڑے بڑے مرتبے کے مسلمانوں کا ذہن ہے جو کبھی کراچی ٹائمز اور کبھی پاکستان اسٹینڈرڈ کے اداریوں میں کھولتا ہوا سامنے آتا ہے۔

اپنے ان بھائیوں کو ہم خیرخواہانہ جذبے کے ساتھ متنبہ کرتے ہیں کہ راے عام کے خلاف اس طرح کی سازشیں کبھی کامیاب نہ ہوسکیں گی، بلکہ وہ جتنا کچھ لوگوں سے سلب کرنے کی کوشش کریں گے اُس سے زیادہ اُن کو واپس کرنا پڑے گا۔ وہ اپنی مجالس میں بیٹھ کر جیسے چاہیں رنگ جما لیں، عوام میں اُن کے رجحانات کی کوئی کھپت نہیں ہے۔ اس کا اندازہ وہ اُس ہمہ گیر ردعمل سے کرسکتے ہیں جو ’سنت‘ پر فرید جعفری صاحب کے حملے کے زیراثر پاکستان کے دونوں خطوں [مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان] میں ظاہر ہو رہا ہے۔ آپ حضرات کا تصورِ اسلام کچھ بھی ہو، اجتماعی نظام تو بہرحال اجتماعی تصور ہی کے تحت چلے گا۔ اگر پاکستان کے مسلمانوں کی عظیم اکثریت کتاب و سنت کو فکروعمل کی اساس اور زندگی کی ہدایت کا سرچشمہ مانتی ہے تو پاکستان کا دستور تو اکثریت ہی کے ایمان کے مطابق تشکیل پائے گا ، چاہے اُونچے سیاسی شیش محلوں میں زندگی بسر کرنے والے چند افراد کو کتاب و سنت کے الفاظ سے کتنی ہی شرم کیوں نہ محسوس ہو۔ یہ ملک سنت کا انکار کرنے والوں کا ملک نہیں ہے اور یہ ریاست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات اور عملی کردار کے مخالفین کی ریاست نہیں ہے۔ یاد رکھیے کہ ایک بار ’کتاب وسنت‘ پر پیمان باندھ لینے کے بعد آپ حضرات نے اگر اس پیمان کو واپس لینے کی کوشش کی تو آپ کا اخلاص قطعی طور پر مشتبہ ہوکر رہ جائے گا۔(’اشارات‘ نعیم صدیقی، ترجمان القرآن، جلد۴۳، عدد۶، جمادی الاخریٰ ۱۳۷۴ھ، مارچ ۱۹۵۵ئ، ص ۷۲)

______________