ستمبر ۲۰۱۹

فہرست مضامین

کتاب نما

ادارہ | ستمبر ۲۰۱۹ | کتاب نما

Responsive image Responsive image

آسان بیان القرآن مع تفسیر عثمانی، مؤلفین: مولانا محمد حسن، مولانا اشرف علی تھانوی، مولانا شبیر احمد عثمانی [مرتبہ: عمرانور بدخشانی]۔جامعہ علومِ اسلامیہ، علامہ بنوری ٹائون، کراچی۔ فون: ۳۹۰۰۴۴۱-۰۳۳۳۔ جلداوّل، سورۃ الفاتحہ تا توبہ، صفحات:۱۱۲۸؛ جلد دوم، سورئہ یونس تا القصص، صفحات: ۹۸۰؛جلد سوم،سورۃ العنکبوت تا الناس، صفحات: ۱۰۶۴۔سائز مجلاتی۔ قیمت: درج نہیں۔


بیسویں صدی کے دوران قرآنی علوم میں ایک سے بڑھ کر ایک تفسیری خزانہ، اہلِ حق کے لیے معرضِ وجود میں آیا۔ اس ضمن میں اُردو کا دامن غالباً دوسری تمام زبانوں سے زیادہ مالا مال ہوا۔  ’’تفسیر بیان القرآن مولانااشرف علی تھانویؒ کی قرآنی فکر کا شاہ کار ہے، جو ۱۳۲۵ھ میں شائع ہوئی، جب کہ ۱۳۳۶ھ مولانا محمودحسنؒ نے موضح فرقان کے نام سے کام مکمل کیا، اور اس ضمن میں کام کی تکمیل مولانا شبیراحمد عثمانی ؒنے ۱۳۵۰ھ میں کی‘‘۔ (ص۵)


زیرنظر مجموعہ تفاسیر کی امتیازی خصوصیات یہ ہیں:’’lقرآنی آیات کا ترجمہ مولانا محمودحسنؒ کا ہے lترجمے کے بعد تفسیر مولانا اشرف علی تھانویؒ کی ہے lتفسیری فوائد مولانا شبیراحمد عثمانی ؒکے تحریر کردہ ہیں‘‘۔ (ص۷، ۸)


استادِ گرامی عمر انور بدخشانی نے سالہا سال کی محنت سے مذکورہ بالا مستند تفسیری سرچشموں کو، نہایت سلیقے، حد درجہ خوب صورتی اور عالمانہ شان کے ساتھ مرتب کرکے، دین کی قابلِ قدر خدمت انجام دی ہے۔ امرواقعہ ہے کہ اساتذہ اور طلبہ، یہ خبر پانے کے بعد اس تفسیر سے بے نیاز نہیں رہ سکتے۔ بیش قیمت کریم رنگ میں کاغذ اور دو رنگوں میں طباعت، فکر اور نظر کو سکون اور شوقِ مطالعہ کو فراوانی عطا کرتی ہیں۔ (س م خ)


بز مِ خردمنداں ، از محمد اسحاق بھٹی۔ ناشر : محمد اسحاق بھٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ۔ ۲۰۵۱۳-جناح سٹریٹ، اسلامیہ کالونی ، ساندہ، لاہور۔ فون: ۴۷۶۸۹۱۸-۰۳۰۱۔ صفحات: ۳۱۲مجلد۔ قیمت: درج نہیں۔


اللہ تعالیٰ کا یہ نظام خاص ہے کہ اُس کی ذاتِ واحد کے علاوہ سب فانی ہے۔ انسان اس کائنات کی سب سے قیمتی مخلوق ہے۔پھر ان میں جنھوں نے تقویٰ کی زندگی گزاری یا انسانی خدمت اور علم و فضل کے باب میں اضافے کا ذریعہ بنے، ان کی اپنی ہی قدرومنزلت ہے۔


محمد اسحاق بھٹی ایک عالم اور محقق تھے، خوش گوار انسان اور خوش رنگ نثرنگار تھے۔ انھوں نے تحقیق و تالیف کی منزلیں سر کرنے کے علاوہ اپنی طویل زندگی بہت سے قیمتی لوگوں کے ساتھ گزاری۔ یہ کتاب ایسے ہی ممتاز لوگوں کے ساتھ اُن کے شخصی ربط اور یادوں پر مبنی مضامین پہ مشتمل ہے۔ علم کی دنیا سے تعلق رکھنے والے جن متعدد رجالِ کار کے بارے میں لوگ جاننا چاہتے ہیں، ان میں سے چند خوش خصال نام اس کتاب میں شامل ہیں، جیسے: شیخ محمد اکرام، پروفیسرحمید احمد خان، پروفیسر محمد سعید شیخ، مولانا امتیاز علی عرشی، یوسف سلیم چشتی، سراج منیر، مولانا عبدالستار خان نیازی، عبدالجبار شاکر، علیم ناصری وغیرہ کے علاوہ پندرہ مزید حضراتِ گرامی بھی۔


بھٹی صاحب نے شخصی معلومات کے علاوہ ، دل چسپ واقعات اور گہرے مشاہدات کو ان یادداشتوں کا حصہ بنایا ہے، جن میں سبق بھی ہے اور جذبہ بھی۔(س م خ)