نومبر ۲۰۱۶

فہرست مضامین

مدیر کے نام

| نومبر ۲۰۱۶ | مدیر کے نام

Responsive image Responsive image

ڈاکٹر رئیس احمد    نعمانی ،علی گڑھ، بھارت

مسلم سجاد صاحب کی یاد میں پروفیسر خورشید احمد کے مضمون (اکتوبر ۲۰۱۶ء)  سے ان کے انتقال کی اطلاع ملی۔ دل کو ایک جھٹکا سا لگا۔ اللہ تعالیٰ ان کو اپنی خاص رحمت سے نوازے اور دین کے لیے ان کے سعی و عمل کا بہتر سے بہتر صلہ عطا فرمائے۔آمین! ترجمان کے مرتب کی حیثیت کے علاوہ مَیں ان کی دیگر خدمات سے زیادہ واقف نہ تھا۔ اس مضمون سے ان کی خوبیوں کا علم ہوا، اور واقعتاً ان کی وفات سے دلی رنج ہوا۔


ڈاکٹر احمد علی ،ریاض، سعودی عرب

مدیر’ترجمان القرآن‘ نے ’اشارات‘ (اکتوبر ۲۰۱۶ء) میں وسیع مطالعے اور گہرے مشاہدے کی بنیاد پر، اُس ذہنیت کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے کہ جس کے علَم بردار لوگ، دین اسلام کو اپنی خواہشات کا تابع بنانا چاہتے ہیں۔ اسی طرح بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما میرقاسم علی شہید پر معلومات افزا مضمون نے بنگلہ دیش کی دل دہلا دینے والی صورتِ حال سے آگاہ کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اُمت مسلمہ کو ہوش عطا کرے۔


عرفان جعفر   خان ،لاہور

ایس احمد پیرزادہ کے مضمون ’غلامی یا پچھتاوا‘ (اکتوبر ۲۰۱۶ء) کے مطالعے سے اندازہ ہوا کہ اہلِ کشمیر کس ذہنی اذیت و کرب اور ظلم و ستم کا روز سامنا کرتے ہیں۔ مضمون نگار نے وہاں کے الم ناک حالات کی بھرپور عکاسی کی ہے۔ اسی وحشیانہ جبر کا نتیجہ ہے کہ آج کشمیر کی نوجوان نسل بھارتی جبر کے سامنے سینہ تان کر ڈٹ گئی ہے۔


پروفیسر امیرالدین مہر ،میرپورخاص

عالمی ترجمان القرآن (اکتوبر ۲۰۱۶ء) میں ’اختلاف اُمت: نجات کی راہ؟‘پر مضمون اپنے مندرجات کے لحاظ سے بڑا اہم اور برمحل ہے۔ آج کل دو کلمے عام طور پر بولے جاتے ہیں: ’اختلاف اور تفرقہ‘۔ عام لوگ اور خواص بولتے رہتے ہیں۔ اس موضوع پر درج ذیل نکات پر مزید لکھنے کی ضرورت ہے:

۱-اختلاف اور تفرقے میں بنیادی فرق کیا ہے؟۲-کب اختلاف صرف اختلاف رہتا ہے؟۳-کب اختلاف تفرقہ میں بدل جاتا ہے؟۴-کب تفرقہ و اختلاف ایک دوسرے سے مل جاتے ہیں؟۵ -تفرقہ و اختلاف کو کم کرنے یا ختم کرنے کے کون سے عوامل ہیں؟۶-اختلاف اُمتی رحمۃ کس پایے کی حدیث ہے؟۷-کیا یہ کہنا کہ اختلاف محمود ہے اور تفرقہ مذموم ہے، صحیح ہے؟۸-قرآنِ مجید میں اختلاف اپنے مادے کے لحاظ سے ۱۲۶مرتبہ آیا ہے جب کہ تفرقہ اپنے مادے کے لحاظ سے ۷۱ مرتبہ آیا ہے۔اس قسم کے مضمون سے اختلاف اور تفرقے میں فرق کیا جاسکے گا۔